صفحات

منگل، 2 جون، 2020

Saleshia, Alamaat aur Istemal

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

سلیشیا 

بائیں جانب سرد مزاج کام پسند حرارت غریزی کی کمی ، حساس ، ادویہ کا اثر جلد قبول کرنے والا ، دماغی محنت کرنے والا ، با رعب آواز لیکن بزدل ، گہرا مفکر ، ہر بات سوچ سمجھ کر کرنے والا ۔ دانشور مضبوط قوت فاصلہ والا، بند مزاج 
*اپنے درد اور غم کو چھپانے والا* ضدی  وقت سے پہلے غائب کی بات کو جان لینا ۔چٹ پٹی اور کھٹی چیزیں کھانے والا ۔ *سلیشیا بچہ اجنبی لوگوں کے سامنے اپنی ماں کے پیچھے چھپ جاتا ہے*  گرم اور کچے تازہ دودھ سے قبض اور تکلیفات کا کم ہونا دودھ پسند، گرم غذا سے نفرت ۔ خوبصورت ، زرد زبان اور بائیں جانب سے زیادہ زرد ہوتی ہے  قبض سے درد سر ، فسچولہ ۔ٹی بی ۔ ہڈیوں کے امراض۔ درد دل اور یرقان  کا رجحان ۔کچھ مین قبض نہیں ہوتی۔ پسینہ کی کمی اور زیادہ پیشانی پر پسینہ آنا ، پسینہ سے کھٹی بدبو ۔
*گرم ٹوپی پہننے سے درد سر کا کم ہونا*   
نوٹ : سلیشیا 12 x تک پھو ڑے کو پکاتی ہے ۔غیر جسما نی اشیا  کو باہر نکالتی ہے 🌸 



🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Histria Kay Asbaab

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

*ہسٹریا کےاسباب* 

====================

یہ مرض موروثی ہے۔  کبھی غیر موروثی بھی ہوتا ہے۔ 

١٢ سال سے ۴٠ سال تک کے لوگ زیادہ تر اس کی زد میں آتے ہیں۔ 

حیض کی خرابی،  جنسی فلموں،  ناولوں اور گانوں کا سننا۔ شادی میں تاخیر۔ کثرت مجامعت، مشت زنی، انگشت زنی، اپھارہ، نیند کی خرابی، دماغی محنت وغیرہ ہسٹریا کے اسباب ہیں۔



🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Khwateen men Pait ka Bath jana

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

🌺🌱خواتین میں پیٹ کا بڑھ جانا ۔🌱🌺


🍀🍃🍂 اگر کسی عورت کا پیٹ بڑھ کر ڈھول کی مانند ہوجائے ۔ اور ساتھ جماع سے نفرت بھی پائی جائے ۔ تو لیکسس Lachesis 200 اور نیٹرم میور Natrum Mur 200 پر غور کریں ۔

🍀🍃🍂 اگر عورت خالی پیٹ چھ ماہ کی حاملہ معلوم ہو تو آیوڈیم Iodium 200 بہترین دوا ہے ۔

🍀🍃🍂 بچے کی ولادت کے بعد پیٹ لٹک جانے کی صورت میں Carsinocin CM اور Podophyallum 200 اسکے لیے کافی وشافی ثابت ہوتی ہیں ۔

🍀🍃🍂 کنواری لڑکیوں کے پیٹ اور کولہے بڑھ جائیں یا حیض کی کمی سے پیٹ بڑھ جائے ۔تو Lachesis 1M استعمال کروائیں ۔

🍀🍃🍂 بچوں والی عورت کا پیٹ بڑھنے پر سیپیا Sepia 1m کی چند خوراکیں کافی ہیں ۔

🍀🍃🍂 آپریشن کے بعد اگر پیٹ پھول جائےتو Carbo Veg. 30 اور Carbo Animalis 30 باری باری استعمال کروائیں۔

🍀🍃🍂 اگر حمل کے دوران پیٹ تن جائے تو Nux Moskata 30 ایک اچھی دوا ہے ۔اور اگر ہوا خارج نہ ہونے کی وجہ سے پیٹ ڈھول کی طرح پھول جائے تو Raphanus 30 بہت اچھا کام کرتی ہے.

🍀🍃🍂 اگر حیض دبنے سے پیٹ بڑھ جائے تو ایسی صورت میں Apocynum 30 ...Pulsatilla CM... Gossipium Q... Tubercolinum CM 
میں سے کوئی ایک دوا علامات کے حساب سے دی

* Stomach enlargement in women

 * If a woman's stomach grows like a drum.  At the same time, there should be hatred of intercourse.  So consider the Lexus Lachesis 200 and the Natrum Mur 200.

 عورت Iodine 200 is the best medicine if a woman is found to be six months pregnant on an empty stomach.

 Cars Carsinocin CM and Podophyallum 200 are quite effective in case of abdominal cramps after childbirth.

 * If the abdomen and hips of virgin girls are enlarged or the abdomen is enlarged due to lack of menstruation, then use Lachesis 1M.

 * A few doses of Sepia 1m are enough for a woman with children to have an enlarged abdomen.

 Car Carbo Veg if the abdomen swells after the operation.  Use 30 and Carbo Animalis 30 alternately.

 * Nux Moskata 30 is a good medicine if the stomach gets bloated during pregnancy. And if the stomach swells like a drum due to lack of air, then Raphanus 30 works very well.

 🍀🍃🍂 If menstrual cramps cause bloating, then Apocynum 30 ... Pulsatilla CM ... Gossipium Q ... Tubercolinum CM
 One of them gave medicine according to the symptoms



🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Hamal Kay Kitnay Sperems Honay Chaheyen

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

حمل کے لئے کتنے سپرمز ہونے چاہئیں؟


ایک عام آدمی کے سیمن (منی) میں، جس کی کل مقدار دو سے پانچ ملی لٹر تک ہوتی ہے،  سپرمز کی فی ملی لٹر تعداد پچاس سے ساٹھ ملین یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔ تاہم حمل کے لئے سپرمز کی کم سے کم تعداد پندرہ سے بیس ملین فی ملی لٹر ہونی چاہیے۔ اس میں بھی کم از کم پچاس فیصد یا اس سے زیادہ سپرمز ایکٹیو حالت میں ہونے چاہئیں ورنہ حمل ٹہرنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔ ان ایکٹیو سپرمز میں بھی شکل و صورت (morphology) کے اعتبار سے کوئی نقص نہیں ہونا چاہیے۔  ویسے ان لاکھوں کرڑوں سپرمز میں سے صرف ایک ہی سپرم اس قابل ہوگا کہ اپنی منزل مقصود تک پہنچ کر ایگ کو بارآور کر سکے۔ اس لمبے اور مشکل سفر کو طے کرنے  کے لئے سپرم اپنی "دم" کے ذریعے مسلسل اوپر کی طرف حرکت کرتے رہتے ہیں اور زاد راہ کے طور پر  اپنے اندر فرکٹوز (گلوکوز کی ایک قسم) کا مناسب ذخیرہ رکھتے ہیں تاکہ راستے میں ان کو درکار انرجی میسر آسکے۔

کیا مشبت زنی سے سپرم میں کمی آجاتی ہے ؟ 
 یقیناً مشت زنی سے سپرمز کی مقدار میں واضح کمی آتی ہے۔
سپرم جینیاتی طور پر یا کسی بیماری کی وجہ سے کم ہو سکتے ہیں- اس کے علاوہ ایک عام مسئلہ جو سپرم کاونٹ کے کم ہونے کی وجہ بنتا ہے اس پر کوئی بات نہیں کرتا کیونکہ اس سے نوجوانوں میں خوف پھیلانا یا guilty feeling پیدا کرنا ممکن نہیں ہوتا-

 وہ مسئلہ یہ ہے کہ صحت مند سپرم کے لیے testes کا درجہِ حرارت جسم سے کم ہونا چاہیے- جسم میں testes کے درجہِ حرارت کو کنٹرول کرنے کا فطری نظام موجود ہے کہ جب جسم کا درجہِ حرارت بڑھنے لگتا ہے جو testes کی تھیلی ڈھیلی پڑ جاتی ہے تاکہ ہوا کی سرکولیشن سے testes کا درجہِ حرارت کم رہے- لیکن جب ہم تنگ انڈرویئر پہنتے ہیں تو خصیے یعنی testes جسم کے ساتھ جڑے رہتے ہیں جس سے testes کا درجہِ حرارت بڑھ جاتا ہے اور سپرم مرنے لگتے ہیں- نوجوانوں میں سپرم کی کمی کے مسائل کی ایک بڑی وجہ تنگ انڈرویر اور جینز پہننا ہے جس سے جسم خصیوں کا درجہِ حرارت کنٹرول نہیں کر پاتا- ڈھیلے انڈرویر اور ڈھیلی پینٹ پہننا بہتر سپرم کاؤنٹ کے لیے ضروری ہے- ہمارے ہاں روائیتی طور پر تہبند، شلوار یا پائجامہ پہنا جاتا ہے جو اس ضمن میں انڈرویئر اور جینز پہننے سے کہیں بہتر ہے-

کیا بہت زیادہ سیکس سے سپرمز ختم یا مردہ ہوجاتے ہیں؟

اس کا جواب یہ ہے کہ پہلے تو بہت زیادہ بہت کم سیکس کی کوئی تعریف یا پیمانہ مقرر نہیں ہے۔ لوگ روزانہ سے لیکر ہفتے یا مہینے میں چند دفعہ تک سیکس کر سکتے ہیں۔ البتہ جیسے کہ پہلے بتایا گیا، سپرمز کی پیدائش اور پختگی کا ایک سائیکل ستر سے اسی دنوں میں مکمل ہوتا ہے۔ اس لیے اگر بہت جلدی جلدی سیکس کیا جائے تو امکان ہے کہ سپرمز نا پختہ حالت میں ہی آنا شروع ہو جائیں۔ اس سے کچھ اور فرق تو نہیں پڑتا البتہ شادی شدہ اور اولاد کے خواہش مند افراد کے لیے حمل ٹہرنے کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔

سپرمز کی نشو ونما کی بے قاعدگیاں:
اولیگو سپرمیا: خصیوں میں سپرمز بننے کا ایک سائیکل تقریباً اسی دنوں میں مکمل ہوتا ہے۔ اگر یہ سائیکل اس سے زیادہ لمبا ہوجائے تو سپرمز کم  تعداد میں بنتے ہیں۔  شادی شدہ ہونے کی صورت میں حمل ٹہرنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

ایزو سپرمیا: اس میں سپرمز بالکل نہیں بنتے۔ علاج بہت مشکل ہے۔ ڈاکٹر محض چانس لے کر علاج شروع کراتے ہیں۔

سپرمز کی حرکت کرنے کی صلاحیت (motility) کم ہونا۔  علاج ممکن ہے۔ سپرمز کو تقویت پہنچانے والی ادویہ استعمال کروائی جاتی ہیں۔

آخری ہدایت یہ ہے کہ جنسیات سے متعلق  کسی بھی مسلے کی صورت میں خود سے کوئی دوائی استعمال نہ کریں۔
 ایسی صورت میں بلا جھجک اپنے بڑوں کو اعتماد میں لے کر کسی مستند ہومیو ڈاکٹر یا مستند حکیم سے رجوع کریں۔
 ماہر جنسیات، گائناکالوجسٹ،  ان امراض کے لیے مناسب ڈاکٹر ہیں جن سے بوقت ضرورت رجوع کیا جاسکتا ہے۔



🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Soozaak, (Sefelus), Alamaat, Ehtiat aur Ellaaj

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

سیفیلس ( سوزاک ) 

– جنسی بیماریوں کی آگاہی سب کے لیے – مگر خاص طور پر براے بالغاں

سوزاک  ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو  عام طور پر جنسی عمل  سے پھیلتا ہے- یہ بیماری عام طور پر آپ کے جنسی ا عضاء یا منہ پر درد ناک چھالوں کی شکل میں نمودار ہوتی ہے سوزاک غیر محفوظ جنسی عمل سے پھیلتی ہے.
ابتدائی انفیکشن کے بعد، سوزاک کا  بیکٹیریا اپنے جسم میں بار بار فعال ہونے سے پہلے کئی دہائیوں تک موجود رہ سکتا ہے . ابتدائی سوزاک کا علاج آسان اور جلدی کیا جا سکتا ہے پر اگر بیماری پرانی ہو جا ۓ یا مریض بیماری کو چھپا کر بیٹھا رہے تو بیماری لا علاج شکل اختیار کر لیتی ہے . علاج کے بغیر، سوزاک کا جرثومہ  آپ کے دل، دماغ یا دیگر اعضاء کو شدید  نقصان پہنچا سکتا ہے، اوربیماری کا شکار مرد اسکی بیوی اورنومولود  بچوں کی جان بھی جا سکتی.
سوزاک تین  مراحل میں پھیلتی ہے اور ہر مرحلہ کی علامات دوسرے سے مختلف ہو سکتی ہیں.
ابتدائی سوزاک کی علامت مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں 
اس بیماری کی ابتدا جنسی ا عضاء پر زخم ظاہر ہونے سے ہوتی ہے . زخم اس جگہ پر ظاہر ہوتا ہے جہاں بیکٹیریا آپ کے جسم میں داخل ہوا ہے. مردوں میں پیشاب کی نالی اسکا پہلا شکار ہوتی ہے عو رتوں میں اندام نہانی میں زخم ہو جاتے ہیں یاد رہے پہلی اسٹیج کی بیماری چار سے چھے ہفتوں کےمعیاری  علاج سے ختم کی جا سکتی ہے .
سیکنڈری سوزاک – دوسرے درجے کی بیماری
دوسرے درجے میں یہ بیماری زخموں کی شکل میں آپ کے پورے جسم ہاتھوں اور پیروں کے تلووں تک پر زخموں کی شکل میں نمودار ہوتی ہے  یہ  منہ یا جنسی ا عضاء میں وارٹ کی طرح کے گھاؤ بھی پیدا کر سکتی ہے 
اس کے علاوہ مریضوں میں بال جھڑنا  پٹھوں میں درد، بخار، گلے میں گلٹیاں بھی پیدا ہو سکتی ہیں مگر جنسی ا عضاء پیشاب کی نالی کے زخم لازمی طور  پر موجود ہونگے .
تیسرے درجے کی بیماری – بگڑی ہوئی اسٹیج  
اگر آپ سوزاک  کے لئے علاج نہیں کر رہے ہیں، تو مرض  ثانوی سے تیسرے مرحلے تک چلا جاتا  ہے
سوزاک کا مناسب علاج نہ ملنے کی صورت  میں بیماری آپ کے دماغ، اعصاب، آنکھیں، دل، خون کی رگوں ، جگر، ہڈیوں اور جوڑوں کو نقصان پہنچا تی  ہے
سوزاک کا بیکٹیریا  سب سے زیادہ عام  جنسی سرگرمی کے دوران متاثرہ شخص سےآپ  کے  جسم میں  داخل ہوتے ہیں..
یہاں تک کہ  بوسہ  کے ساتھ یا حاملہ ماں میں  بچے کی پیدائش کے دوران ایک بچہ ماں کے ذریعے براہ راست بیماری کے جراثیم لے سکتا ہے  
نوٹ  کر لیں کہ یہ بیماری کپڑوں کے استعمال سے، اکٹھے سوئمنگ پول میں نہانے سے، ٹائلٹ سیٹ سے یا کھانے کے برتنوں سے نہیں پھیلتی 
وجوہات 
بیماری کی عام وجوہات درج ذیل ہیں 
ایک سے زیادہ افراد سے جنسی عمل 
مردانہ ہم جنس پرستی 
علاج کے بغیرسوزاک  ایچ آئی وی انفیکشن کے خطرے کو بھی بڑھاتا ہے اور، خواتین کے لئے، حمل کے دوران مسائل پیدا کر سکتا ہے. اس کے علاوہ 
• اسٹروک
دماغ کی جھلیوں کی سوجن اور کوما 
کان کے پردے 
آنکھیں اور نظر 
یاداشت 
دل اور خون کی نالوں کے مسائل بھی شامل ہیں سب سے ضروری بات سوزاک کے مریضوں کے ہاں پیدائشی اندھے بچے پیدا ہونے کا خطرہ نوے فیصد سے بھی زیادہ ہوتا ہے 
حمل اور پیدائشی پیچیدگی
اگر آپ حاملہ ہیں، تو آپ سوزاک  کو بچےمیں  منتقل کر سکتے ہیں جس سے پیدائش کے پہلے دس دنوں میں بچہ مر سکتا ہے .
سیفیلس کے لئے کوئی ویکسین دستیاب  نہیں ہے. سیفیلس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد کے لئے، ان تجاویز پر عمل کریں:
جنسی عمل کو صرف ایک پارٹنر تک محدود رکھیں 
•  کنڈوم استعمال کریں. لیکن یہ بیماری کے خطرات کو سو فیصد ختم نہیں کرتے 
منشیات کا استعمال جسم میں قوت مدافعت کم کرتا ہے جس سے آپکو یہ بیماری لگنے کا خطرہ بڑھتا ہے 
حاملہ خواتین کے لئے اسکریننگ لازمی کروایں جس سے بیماری کا بروقت پتہ لگایا جا سکتا ہے اور مناسب علاج سے بچے کی زندگی کو لاحق خطرات کم کیے جا سکتے ہیں 
تشخیص
خونکے نمونے سے اس بیماری کی تشخیص کی جا سکتی ہے 
اگر بیماری پیچیدہ ہو چکی ہے تو ریڑھ کی ہڈی کے مواد میں بھی بیماری کے جرثومے کی تشخیص کی جا سکتی ہے
خود کو طوائفوں سے دور رکھ کر بھی آپ اس بیماری سے بچ سکتے ہیں  
علاج
جب ابتدائی مراحل میں تشخیص اور علاج کیا جاتا ہے تو، سوزاک کا  علاج کرنا آسان ہے. تمام مراحل میں ترجیحی علاج ، اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال  ہے جو اس بیماری کے جراثیم  کو مار سکتی.
پرہیز علاج سے بہتر ہے جنسی بے راہروی سے خود کو بھی بچائیں  اور دوسروں کو بھی اسکی تعلیم دی 



🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Dil aur Homeopathy

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

دل اور ھومیوپیتھی

بیلس 30 اینجی سیڈ سے بہتر ہر۔کریٹگسQ 
دل  مضبوط بنا دیتا ہےکیکٹس Q  دل کی جکڑن کو درست کر دیتی ہے۔سپائیجیلیا بڑھے ھو دل اور ہارٹ اٹیک سمیت انجائنہ پین کی بہترین دوا ہے۔ دل کا درد کمر کے پیچھے کی جانب ھو تو لیروڈیکٹس30۔دل بند ھوتا محسوس ھو تو ڈیجیٹیلس۔دل کے وال کی خرابی میں مرکسال 30۔ 
اور ہماری دوا ایمل نائٹ مدر ٹینچر تو ایسی دوا ہے جو بے ہوش مریض کو صرف چند سیکنڈ سونگھانے سے ہارٹ اٹیک توڑ دیتی ہے۔ بوتھرپس دل کی شریانوں میں سے لوتھڑے ختم کردیتی ہے۔ اور کلکیریافاس اور کولسٹرینیم اور ایلم سٹاوا بھی یہ کام کرتی ہیں۔دل کے سوراخ کو بند کرنے کے لیئے ایکسرے 30۔آپریشن سے بچا دیتی ہے۔
لوگ کہتے ہیں ھومیو میں سپیشلٹ نہی ھوتے میں کہتا ھوں ہمارا ایک ڈاکٹر کئی سپیشلٹ پر بھاری ہے۔
 ہر ھومیو کے پاس ھونا چاہیئے۔اس کے علاوہ بھی دل کے لیئے ھومیو میں سینکڑوں ادویات موجود ہیں جو علامات کے مطابق استعمال ھوتی ہیں۔




🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Hamal Kay Baray men 10 aham Baten

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

حمل کے بارے میں دس باتیں

 جو شاید آپ نہ جانتی ہوں
حمل کا دور خواتین کے لیے خاصا مشکل مگر دلچسپ بھی ہوتا ہے۔ لیکن عموماً خواتین اس عرصے میں ہونے والی تبدیلیوں سے واقف نہیں ہوتیں اور اکثر باتوں سے پریشان ہوجاتی ہیں۔ 

۱۔کمر کے نچلے حصے میں درد ہونا:
حمل کے دوران عورت کے جسم میں بہت سی تبدیلیاں آتی ہیں ۔ یہ تبدیلی ڈلیوری کو آسان بنانے کے لیے ہوتی ہیں۔ان میں ہارمون relaxin کا اخراج بھی شامل ہے۔ یہ ہارمونز pelvis کو لچکدار اور نرم بناتے ہیں ۔ اس طرح پٹھوں میں کھنچاؤ آسان ہوجاتا ہے۔اس لیے حمل میں ضرورت سے زیادہ ورزش نہ کی جائے۔
بعض اوقات حمل کے دن بڑھنے کے ساتھ pelvis کو روکنے والے جوڑ ایک دوسرے سے بالکل الگ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے کمر کے نچلے حصے میں درد ہوتا ہے ۔ 

۲۔جذبات کا اتار چڑھاؤ:
حمل کے ابتدائی ۳ ماہ میں عورت کے موڈ پر بھی اثر پڑتا ہے ۔ وہ خود کو بیمار اور تھکا ہوا محسوس کرتی ہیں۔ اگر آپ بھی ڈپریشن کا شکار ہیں تو اپنے احساسات کو اپنے ساتھی اور ڈاکٹر سے شئیر کریں اور اپنے آنے والے بچے کے بارے میں خوبصورت باتوں کا تصور کریں۔

۳۔ مسوڑھوں سے خون آنا:
ہارمونز کی تبدیلی سے مسوڑھوں سے جلدی خون نکل آتا ہے۔ دانت صاف کرتے وقت برش احتیاط سے کریں۔ اگر مسوڑھوں سے بہت زیادہ خون آتا ہے تو اپنے dentist سے رجوع کریں 

۴۔ قبض کی شکایت:
اکثر حاملہ خواتین کو قبض کی شکایت رہتی ہے اور کافی تکلیف کا سامنہ ہوتا ہے۔ اس تکلیف کو دور کرنے کے لیے فائبر سے بھرپور غذا ،پھل اور کچی سبزیاں کھائیں ،زیادہ پانی پئیں ، ہلکی ورزش جیسے چہل قدمی کریں۔ کافی اور شکر والی غذاؤں کا استعمال کم کریں۔ 

۵۔ بالوں کی نشونماء:
حمل کے دوران بال گھنے اور خوبصورت ہوجاتے ہیں جن کی وجہ زائد ہارمونز ہوتے ہیں ۔ اس کی وجہ سے بال گرنا کم ہوجاتے ہیں ۔ لیکن ڈلیوری کے بعد جب یہ ہارمونز اپنے لیول پر آتے ہیں تو بال تیزی سے گرتے ہیں اور بہت ہلکے ہوجاتے ہیں ۔ اس لئے دوران حمل اچھا ملٹی وٹامن لیں اور ہفتے میں دو مرتبہ مچھلی کھائیں ۔ 

۶۔ ناک بند ہوجانا:
حمل کے دوران کچھ خواتین کو ناک بند ہونے کی شکایت بھی ہوتی ہے ایسٹروجن کی وجہ سے ناک کی جھلی میں سوجن آجاتی ہے اس کی وجہ سے ناک بند ہوجاتی ہے اور کبھی ناک سے خون بھی آجاتا ہے ۔ اس کے علاوہ گہری نیند میں خراٹے بھی لینے لگتی ہے۔ 

۷۔ سینے کی جلن :
حمل کے دوران معدے کے ایسڈ ہضم نہیں ہو پاتے جس کی وجہ سے سینے میں جلن ہوتی رہتی ہے ۔ ایسی صورت میں ایک گلاس دودھ میں چار گلاس پانی ملا کر رکھیں اور وقفے وقفے سے پیتے رہیں۔ جلن زیادہ ہو تو گیس کا سیرپ پی لیں۔ 

۸۔ ٹانگ میں اکڑاہٹ ہونا:
خون کی نالیوں پر دباؤ یا زیادہ وزن کی وجہ سے ٹانگوں پر زور پڑتا ہے اور ٹانگ میں کھنچاؤ ہوتا ہے جس سے آپ کی نیند بھی خراب ہوسکتی ہے ۔ اکثر سوتے وقت ٹانگ کی کوئی رگ کھنچنے لگتی ہے۔ اس کو ٹھیک کرنے کے لیے فوراً کھڑی ہوجائیں یا لیٹے لیٹے ٹانگ کو اوپر اٹھا کر سیدھا کریں۔ 

۹۔ کپڑے گیلے ہوجانا:
حمل میں پیشاب زیادہ آتا ہے اور اسے روکنا مشکل ہوتا ہے ۔ بعض اوقات کھانسنے اور چھینکنے سے بھی نکل جاتا ہے اس کی وجہ بلیڈر پر یوٹرس کا دباؤ ہوتا ہے ۔ بچے کی ولادت کے بعد یہ مسئلہ خود ہی ختم ہوجاتا ہے۔ 

۱۰۔ یاداشت میں کمی :
حمل میں یادداشت پر بھی اثر پڑتا ہے اور اکثر خواتین چھوٹی چھوٹی باتیں بھولنے لگتی ہیں اس لیے اپنی ضرورت کی چیزوں کو نظروں کے سامنے رکھئے اور اہم باتوں یا کاموں کو نوٹ بک میں لکھ لیں ۔ شاپنگ پر جاتے ہوئے یا ڈاکٹر کے وزٹ سے پہلے ان باتوں کا خیال رکھی




🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

Aham Haarmons Jinkay Ikhraaj say Insaan ko Khushi Hoti hy

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

چار ہارمون ہیں جن کے خارج ہونے سے انسان خوشی محسوس کرتا ہے:


1. *Endorphins*، اینڈورفنس
2. *Dopamine* ڈوپامائین
3. *Serotonin*، سیروٹونائین
and اور
4. *Oxytocin* آکسی ٹوسین
*ہمارے اندر خوشی کا احساس ان چار ہارمونس کی وجہ سے ہوتا ہےاس لئےضروری ہے کہ ہم ان چار ہارمونس کے بارے میں جانیں*۔ 

▪پہلا ہارمون اینڈورفنس ہے : 
جب ہم ورزش کرتے ہیں تو ہمارا جسم درد سے نپٹنے کیلئے اینڈورفنس خارج کرتا ہے تاکہ ہم ورزش سے لطف اٹھا سکیں۔ اسکےعلاوہ جب ہم کامیڈی دیکھتے ہیں، لطیفے پڑھتے ہیں اس وقت بھی یہ ہارمون ہمارے جسم میں پیدا ہوتا۔ اسلئے خوشی پیدا کرنے والے اس ہارمون کی خوراک کیلئے ہمیں روزانہ کم از کم 20منٹ ایکسرسائز کرنا اور کچھ لطیفے اور کامیڈی کے ویڈیوز وغیرہ دیکھنا چاہیئے۔ 

▪دوسرا ہارمون ڈوپامائین ہے:
زندگی کے سفر میں، ہم بہت سے چھوٹے اور بڑے کاموں کو پورا کرتے ہیں، جب ہم کسی کام کو پورا کرتے تو ہمارا جسم ڈوپامائین کو خارج کرتا ہے. اور اس سے ہمیں خوشی محسوس ہوتی ہے۔ 
جب آفس یا گھر میں ہمارے کام کے لئے تعریف کی جاتی تو ہم اپنے آپ کو کامیاب اور اچھا محسوس کرتے ہیں، یہ احساس ڈوپامائین کی وجہ سے ہوتا ہے۔
اب آپ سمجھ سکتے ہیں کہ عورتیں عموماً کھر کا کام کرکے خوش کیوں نہیں ہوتی اسکی وجہ یہ ہیکہ گھریلو کاموں کی کوئی تعریف نہیں کرتا۔ 
جب بھی ہم نیا موبائیل، گاڑی، نیا گھر، نئے کپڑے یا کچھ بھی خریدتے ہیں تب بھی ہمارے جسم سے ڈوپامائین خارج ہوتا ہے۔اور ہم خوش ہوجاتے ہیں.
اب، آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ شاپنگ کرنے کے بعد ہم خوشی کیوں محسوس کرتے ہیں۔ 

▪تیسرا ہارمون سیروٹونائین: 
جب ہم دوسروں کے فائدہ کیلئے کوئی کام کرتے ہیں تو ہمارے اندر سے سیروٹونائین خارج ہوتا ہے اور خوشی کا احساس جگاتا ہے۔ 
انٹرنیٹ پر مفید معلومات فراہم کرنا، اچھی معلومات لوگوں تک پہنچانا، بلاگز، Quora اور فیس بک پر پر عوام کے سوالات کا جواب دینا اسلام یا اپنے اچھے خیالات کی طرف دعوت دینا ان سبھی سے سیروٹونائین پیدا ہوتا ہے اور ہم خوشی محسوس کرتے ہیں۔

▪چوتھا ہارمون آکسی ٹوسین ہے: 
جب ہم دوسرے انسانوں کے قریب جاتے ہیں یہ ہمارے جسم سے خارج ہوتا ہے۔ 
جب ہم اپنے دوستوں کو ہاتھ ملاتے ہیں یا گلے ملتے ہیں تو جسم اکسیٹوسین کو خارج کرتا ہے۔
واقعی یہ فلم 'منا بھائی' کی جادو کی چھپی کی طرح کام کرتا ہے۔ جب ہم کسی کو اپنی باہوں میں بھر لیتے ہیں تو آکسی ٹوسین خارج ہوتا ہے اور خوشگواری کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ 

📌 خوش رہنا بہت آسان ہے: 
ہمیں اینڈروفنس حاصل کرنے کے لئے ہر روز ورزش کرنا ہے۔
ہمیں چھوٹے چھوٹے ٹاسک پورا کرکے ڈوپا مائین حاصل کرنا ہے۔ 
دوسروں کی مدد کرکے سیروٹونائین حاصل کرنا ہے۔
اور
آخر میں اپنے بیوی بچوں کو ماں باپ کو گلے لگاکر، فیملی کے ساتھ وقت گزار کر اور دوستوں سے مل کر آکسی ٹوسین حاصل کرنا ہے۔ 

اس طرح ہم خوش رہیں گے۔ اور جب ہم خوش رہنے لگیں گے تو ہمیں اپنے مسائل اور چیلنجز  سے نمٹنے میں آسانی ہوگی۔

*اب آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ بچہ اگر خراب موڈ میں ہو تو اسے فوری گلے لگانا کیوں ضروری ہے؟* 

بچوں کیلئے: 
1.موبائیل یا ویڈیو گیم کے علاوہ گراونڈ پر جسمانی کھیل کھیلنے کی ہمت افزائی کریں۔ (اینڈروفنس) 

2. چھوٹی بڑی کامیابیوں پر بچے کی تعریف کریں، اپریشیئٹ کریں۔(ڈوپامائین)

3. بچے کو اپنی چیزیں شیئر کرنے اور دوسروں کی مدد کرنے کی عادت ڈالیں۔اسکے لئے آپ خود دوسروں کی مدد کرکے بتائیں۔(سیروٹونائین)

4. اپنے بیوی بچے کو ماں باپ کو باہوں میں بھر کر پیار کریں۔(آکسی ٹوسین) 


🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

اتوار، 18 اگست، 2019

Caffeine Kia hay

💐🌹🥀🌷🌺🌸🌀🍁🌀🌸🌺🌷🥀🌹💐



1..کیفین ہے کیا چیز اور اس کے نقصانات کیا ہیں؟

2۔۔STING ہے کیا چیز اور اس کے نقصانات کیا ہیں؟

آج کل کم عمر بچوں اور نوجوانان میں لیور بسٹ ہونے کے کیسز بہت آرہے ہیں جسکی وجہ کثرت سے STING کا استعمال ہے صبح خالی پیٹ تو یہ زہر قاتل ہے اسمیں کیفین کی اتنی مقدار ہے کہ جو کسی بھی منشیات کے مقابلے میں 100/25 ہے جبھی نوجوان اس کے عادی ہوتے جا رہے ہیں اور نہ ملنے پر بےچین اور جسم میں درد اور کھچاو کی شدت رہتی ہے جتنا ہوسکے اپنے پیاروں کو اس سے دور رکھیں۔۔ ۔۔
 منقول:

💐🌹🥀🌷🌺🌸🌀🍁🌀🌸🌺🌷🥀🌹💐

ہفتہ، 27 اپریل، 2019

Sugar ka Ellaj

🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇

شوگر کا علاج ---انسولین سے جان چھڑائیں 


شوگر کے مریض پودا لگائیں اور انسولین سے جان چھڑائیں

ذیابیطس یا شوگر ایک ایسا مسئلہ ہے جس سے قریب قریب پاکستان کا ہر دوسرا خاندان متاثر ہو چکا ہے. جس شخص کو یہ بیماری لاحق ہو جائے وہ زندگی بھر کے لئے پر ہیز، دواؤں اور بالآخر انسولین کا اسیر ہو کر رہ جاتا ہے کیونکہ ابھی تک اس کا کوئی شافی علاج دریافت نہیں ہو سکا۔.
لیکن آپ کو یہ بات جان کر حیرت ہو گی کہ کرہ ارض پر ایک ایسا پودا بھی موجود ہے جس کی مدد سے انسان زمانہءِ قدیم سے شوگر کا علاج کرتا چلا آ رہا ہے. کیا آپ اس پودے کے بارے میں جانتے ہیں؟ اس پودے کو دنیا بنابا کے نام سے جانتی ہے۔
بنابا . . . جسے سائنسی زبان میں Lagerstroemia speciosa کے نام سے پکارا جاتا ہے۔
بنابا قدرتی طور پر فلپائن، بھارت اور ملائشیا میں پایا جاتا ہے۔
پانچ سال پہلے تک یہ پودا پاکستان میں نہیں تھا لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ اب یہ پودا نہ صرف پاکستان میں موجود ہے بلکہ کامیابی سے نشوونما بھی پا رہا ہے۔
پاکستان میں یہ پودا ضلع ساہیوال کے ایک ہومیو پیتھک ڈاکٹر اور جدت پسند کاشتکار جناب محمد سرفراز نے متعارف کروایا ہے. محمد سرفراز نے بنابا کا یہ پودا بیرون ملک سے جیسے تیسے حاصل کیا تھا. تین سال تک اپنے کھیت پر بنابا کی افزائش نسل کرنے اورشوگر کے کئی مریضوں پر آزمانے کے بعد اب وہ اس پودے کو عام کرنا چاہتے ہیں۔
اس پودے کو ماہرین نے سن 1940 میں سائنسی طور پر پرکھنا شروع کیا. تب سے آج تک اس پودے میں 40 سے زائد طبی اجزاء دریافت ہو چکے ہیں جن میں سب سے اہم کوروسالک ایسڈ ہے. یہی وہ طبی جز ہے جو شوگر یا ذیابیطس کے علاج میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
سرفراز کا یہ دعوٰی ہے کہ بنابا کے پتوں کا قہوہ پینے سے شوگر کا مریض ایک سال کے اندر اندر مستقل طور پر تندرست ہو جاتا ہے۔
راقم نے یہ مضمون لکھنے سے پہلے بنابا کی افادیت پر شائع ہونے والی تحقیق کو کئی مہینوں تک کھنگالا ہے۔ جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سرفراز کا دعوی کچھ غلط نہیں ہے۔
سرفراز شوگر کے مریضوں کو بنابا کا قہوہ تجویز کرتا ہے۔
قہوہ بنانے کے لئے ایک دیگچی میں دو کپ پانی لیں اور اسے چولہے پر چڑھا دیں. پانی کو ابلنے دیں یہاں تک کہ دو کپ پانی کم ہو کر ایک کپ رہ جائے. بنابا کے 3 تازہ یا خشک پتے لیں اور انہیں اپنے ہاتھوں سے اچھی طرح مسل کر اس کھولتے ہوئے پانی میں ڈال دیں. تھوڑی دیر ابالنے کے بعد دیگچی چولہے سے اتار لیں. آپ کا قہوہ تیار ہے جسے آپ حسب ذائقہ لیموں، ملٹھی، سونف یا چینی ملا کر پی سکتے ہیں. یہ قہوہ آپ بنابا کے خشک پتوں سے بھی بنا سکتے ہیں. کرنا یہ ہے کہ بنابا کے پودے سے پتے توڑ لیں اور انہیں اچھی طرح دھو کر سائے میں خشک کر لیں. اب ان خشک پتوں کو سنبھال لیں۔ پتوں کو گرائنڈر وغیرہ میں ڈال کر اس کا پاؤڈر بھی بنایا جا سکتا ہے. اب آپ ان پتوں یا پتوں کے پاؤڈر کو چائے کی پتی کے طور پر استعمال کر کے قہوہ بنا سکتے ہیں۔
آپ نے بنابا کا قہوہ دن میں دو مرتبہ صبح اور شام استعمال کرنا ہے. راقم کے ذاتی مشاہدے کے مطابق ایک مریض کا شوگر لیول قہوہ پیتے ہی کم ہو گیا جبکہ دوسرے مریضوں کی شوگر کم ہوتے ہوتے ایک سے دو ہفتے لگے۔ سرفراز کا ماننا ہے کہ دو ہفتے تک مسلسل قہوہ پینے سے آپ کو کوئی فرق محسوس نہیں ہو گا. دو ہفتے کے بعد بہتری آنا شروع ہو جائے گی. جیسے ہی آپ کو محسوس ہو کہ آپ کی شوگر کم ہو رہی ہے تو آپ اپنی میڈیسن یا انسولین کی مقدار کو کم کرنا شروع کر دیں.
سرفراز کا ماننا ہے کہ چھ مہینے تک مسلسل بنابا کا قہوہ پینے سے مریض کی انسولین یا دوائیوں سے مستقل جان چھوٹ جائے گی اور مریض مکمل طور پر صحت مند ہو جائے گا۔
راقم نے بھی سرفراز سے بنابا کے پتے منگوا کر دو مریضوں کو دئیے جنہوں نے مسلسل چار ماہ تک یہ پتے استعمال کئے اور نتائج تسلی بخش رہے۔
حوالے کے طور پر ان میں سے ایک مریض محمد افضل کی تفصیل میں آپ سے شئیر کرتا ہوں۔
محمد افضل، فیصل آباد میں راقم کے ہمسائے ہیں جو گزشتہ 7 سال سے شوگر کے مرض میں مبتلا ہیں۔ عام مریضوں کی طرح وہ گولیوں سے انسولین پر شفٹ ہو چکے تھے۔ صبح کے وقت 40 پوائنٹ اور شام کو 25 پوائنٹ انسولین لگاتے تھے۔ 
راقم کے قائل کرنے پر انہوں نے بنابا کا قہوہ استعمال کرنا شروع کیا۔ محمد افضل کاروباری شخص ہیں اور اپنی مصروفیات کی بنا پر باقائدہ قہوہ نہیں پی سکے۔ ایک تو انہوں نےدن میں دو کی بجائے محض ایک مرتبہ ہی قہوہ استعمال کیا۔ اور دوسرے کبھی کبھی وہ قہوہ چھوڑ بھی دیا کرتے تھے۔
وہ پتے جو ایک مہینے میں ختم ہو جانے چاہئیں تھے چار ماہ کے بعد بھی کچھ پتے باقی ہیں جنہیں وہ اپنی مرضی اور منشاء کے مطابق استعمال کرتے رہتے ہیں۔
اس قدر بے قائدہ استعمال کے باوجود محمد افضل کا شوگر لیول اچھا خاصا کم ہوا ہے۔ اور آج کل وہ صبح کے وقت 40 کی بجائے 20 اور رات کے وقت 25 کی بجائے 15 پوائنٹ انسولین لگا رہے ہیں۔
دوسرے مریض نے بھی بنابا کو باقاعدگی سے استعمال نہیں کیا لیکن ان کی شوگر بھی قابل ذکر حد تک کم ہوئی ہے۔
محمد سرفراز کا اس پودے کے بارے میں کیا دعوی ہے؟ اس پر تو ہم نے بات کر لی ہے. آئیے اب ہم آپ کو بنابا پر دنیا بھر میں کی جانے والی تحقیق کی ایک جھلک دکھاتے ہیں۔
سوزوکا یونیورسٹی آف میڈیکل سائنس، جاپان کے تین سائنس دانوں نے دنیا کے مختلف خطوں میں کئے جانے والے 8 تجربات کا تنقیدی جائزہ لیا. ان آٹھوں‌ تجربات میں شوگر کے مریضوں کی بنابا کے ذریعے علاج کرنے کی کوشش کی گئی. ان تمام تجربات میں یہ بات سامنے آئی کہ جب ان مریضوں کو بنابا کا جوشاندہ دیا گیا تو زیادہ سے زیادہ 2 گھنٹے کے اندر اندر ان کے شوگر کا لیول 10 فیصد سے لے کر 30 فیصد تک کم ہو گیا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر ایک شخص کی شوگر 200 پر تھی تو وہ بنابا استعمال کرنے کے بعد کم ہو کر 180 سے 140 تک گر گئی۔
اسی طرح وگنان فارمیسی کالج، انڈیا سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں نے انٹرنیشنل جرنل آف فارماسیوٹیکل سائنسز اینڈ ریسرچ میں ایک مقالہ شائع کیا ہے جس میں بنابا پر ہونے والی 20 سے زائد مختلف تحقیقات کو جمع کیا گیا ہے. اس مقالے کے مطابق، بنابا کی جڑوں، پتوں اور پھولوں میں پائے جانے مختلف طبی اجزاء سے شوگرکے علاوہ موٹاپے، گردے کی بیماریوں اور ہائپر ٹینشن وغیرہ کا علاج بھی ممکن ہے۔
اوپر پیش کئے جانے والے حوالہ جات بنابا پر ہونے والی تحقیق کی محض ایک جھلک ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ بین الا قوامی کمپنیوں نے بنابا پر ہونے والے تحقیق کی مدد سے کئی ایک ادویات اور پراڈکٹ تیار کر رکھے ہیں جنہیں آپ بھی ای مارکیٹنگ کی ویب سائٹ، ایمازان پر دیکھ سکتے ہیں
تصویر میں آپ بنابا چائے یعنی ٹی بیگ کا پیکٹ دیکھ سکتے ہیں جسے امریکہ کی ایک بین الاقوامی کمپنی ٹی ہیون نے شوگر اور دیگر مسائل کا شکار لوگوں کے لئے تیار کیا ہے. اس پیکٹ میں کل 25 ٹی بیگ ہیں. پیکٹ کی قیمت 4430 روپے رکھی گئی ہے۔
اس ڈبی میں بھی شوگر کے مریضوں کے لئے 60 کیپسول پیک کئے گئے ہیں جنہیں امریکہ کی ایک بین الاقوامی کمپنی نے بنابا کے پتوں سے تیار کیا ہے.کمپنی نے اس ڈبی کی قیمت 1035 روپے رکھی ہے۔
نمونے کے طور پر آپ ایک تیسرا پراڈکٹ بھی دیکھ لیں جسے امریکہ کی ہی ایک کمپنی سوانسن ہیلتھ پراڈکٹس نےبنابا کے پتوں سے شوگر کے مریضوں کے لئے تیار کیا ہے. اس ڈبی میں 90 کیپسول ہیں اور اس کی قیمت 960 روپے مقرر کی گئی ہے۔
اوپر درج کئے گئے تجربات و پراڈکٹ سے یہ بات واضح ہو جاتی کہ سرفراز کا دعوی بڑی حد تک درست معلوم ہوتا ہے۔
سرفراز کا کہنا ہے کہ بنابا ایک ایسا پودا ہے جو ہر گھر میں ہونا چاہئے. یہی وجہ ہے کہ انہوں کے دن رات محنت کر کے بنابا کے 1000 پودے تیار کئے ہیں۔
اگر آپ بنابا کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں تو محمد سرفراز کے موبائل نمبر پر رابطہ کر سکتے ہیں۔
03008690677
یہ نمبر محمد سرفراز کی اجازت سے دیا گیا ہے.
انتباہ
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان میں ایک ایسا پودا بھی ہے جو بنابا سے اس قدر ملتا جلتا ہے کہ آپ اس کو بنابا سمجھ کر دھوکہ کھا سکتے ہیں. اور وہ پودا ہے . . . گلِ فانوس . . . جس کا سائنسی نام Lagerstroemia indica ہے. گلِ فانوس کا پودا، بنابا کے پودے سے اس قدر ملتا جلتا ہے کہ اس کی مثال دو ایسے جڑواں بھائیوں کی سی ہے جن کو پہچاننے میں بعض اوقات گھر والے بھی دھوکہ کھا جاتے ہیں۔.
لہذا اس حوالے سے آپ کو چاکنا رہنے کی ضرورت ہے کہ کہیں آپ گل فانوس کو بنابا نہ سمجھ بیٹھیں۔.
تحریر
ڈاکٹر شوکت علی
ماہر توسیع زراعت، فیصل آباد
اظہار تشکر
محمد سرفراز، ہومیوپیتھک ڈاکٹر و جدت پسند کاشتکار، ساہیوال
نوٹ
ایگری اخبار یا راقم کا سرفراز کے ساتھ کسی قسم کا کاروباری تعلق نہیں ہے۔ محض بہبود عام کے لئے یہ آرٹیکل لکھا گیا ہےہ:

گل فانوس اور بنابا کے درمیان سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ گل فانوس بڑا جھاڑی نما پودا ہوتا ہے جبکہ بنابا کا خوب بڑا درخت ہوتا ہے- بنابا کے پھول قدرے ھلکے جامنی رنگ کے ہوتے ہیں جبکہ گل فانوس قدرے تیز گلابی رنگت کا ہوتا ہے- آخری تصویر میں بنابا اور گل فانوس کا فرق دکھایا گیا ہے-
پاکستان میں بنابا لیف پاوڈر daraz.com پر دستیاب ہے-


🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇🎇🕌🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🕌🎇🎇🕌🌴🌅🎆🏝️🌌🕋🌌🏝️🎆🌅🌴🕌🎇